Home
Malbe mein daba Mausam: (Urdu Poetry)
Loading Inventory...
Barnes and Noble
Malbe mein daba Mausam: (Urdu Poetry)
Current price: $24.99
Barnes and Noble
Malbe mein daba Mausam: (Urdu Poetry)
Current price: $24.99
Loading Inventory...
Size: OS
*Product Information may vary - to confirm product availability, pricing, and additional information please contact Barnes and Noble
If one side of Azam Rahi's artistic expression was his fiction, the other side is his prose poetry. The sharp, stinging tone of this poetry, the words dipped in the lancet of codes and overtones not even make it remotely related to 'tuk-bandi'. Rahi's poems are widely varied in terms of content. All the problems of an average urban life that an angry youth has to deal with become the subject matter of Rahi's poems. But the poet has not only teased the problem in his works but has also done an artistic analysis of the feeling created by it. 'Malbe mein daba Mausam (Weather in debris)', is a book of poetry collection by Azam Rahi which consists of his selected nazms.
/
اعظم راہی کے فنی اظہار کا ایک رخ اگر ان کے افسانے تھے تو دوسرا رخ ان کی نثری شاعری ہے۔ اس شاعری کا تیکھا، چبھتا ہوا لب و لہجہ، رمز اور ایمائیت کے نشتر میں ڈبوئے ہوئے لفظ اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ اس شاعری کو قافیہ پیمائی یا تُک بندی سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ کنٹنٹ کے اعتبار سے راہی کی نظمیں بڑی حد تک متنوع ہیں۔ ایک اوسط شہری زندگی کے وہ تمام مسائل جن سے ایک برہم نوجوان دوچار رہا ہے ، راہی کی نظموں کا موضوع بنے ہیں۔ لیکن شاعر نے اپنی تخلیقات میں محض مسئلہ کو چھیڑا نہیں بلکہ اس سے پیدا شدہ احساس کا ایک فنکارانہ تجزیہ بھی کیا ہے۔
/
اعظم راہی کے فنی اظہار کا ایک رخ اگر ان کے افسانے تھے تو دوسرا رخ ان کی نثری شاعری ہے۔ اس شاعری کا تیکھا، چبھتا ہوا لب و لہجہ، رمز اور ایمائیت کے نشتر میں ڈبوئے ہوئے لفظ اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ اس شاعری کو قافیہ پیمائی یا تُک بندی سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ کنٹنٹ کے اعتبار سے راہی کی نظمیں بڑی حد تک متنوع ہیں۔ ایک اوسط شہری زندگی کے وہ تمام مسائل جن سے ایک برہم نوجوان دوچار رہا ہے ، راہی کی نظموں کا موضوع بنے ہیں۔ لیکن شاعر نے اپنی تخلیقات میں محض مسئلہ کو چھیڑا نہیں بلکہ اس سے پیدا شدہ احساس کا ایک فنکارانہ تجزیہ بھی کیا ہے۔